غزہ میں ہلاکتوں کے باعث امریکی نقطہ نظر میں تبدیلی

In Urdu Newspaper
November 06, 2023

نیویارک (ویب نیوز)
امریکا میں غزہ پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے جذبات میں نمایاں تبدیلی نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیلیوں کو اپنی جارحیت کو طول نہ دینے کا مشورہ دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 14امریکی سینیٹرز نے اپنے مشترکہ بیان میں حماس کیخلاف اسرائیلی اقدامات کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر روکنے کی اپیل کی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کانگریس میں ڈیموکریٹس سینیٹرز نے ایک اہم قانون کا حوالہ دیا، یہ قانون انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث سیکورٹی فورسز کی امداد پر پابندی لگاتا ہے، اراکین نے بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل کیلئے ہنگامی فوجی امداد کے پروگرام کو چیلنج کیا۔ سینیٹرز نے امریکی اور اسرائیلی حکام کو ارسال کیے گئے خط میں لکھا کہ ہم غزہ میں شہریوں، امدادی کارکنوں اور انسانی امداد کی ترسیل کیلئے قلیل مدتی جنگ بندی کے صدر جو بائیڈن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔ اپنے خط میں ان سینیٹرز نے تین اہداف کی نشاندہی کی: پہلا ضروری سخت نگرانی کے تحت شہریوں کو ضروری انسانی امداد کی کامیاب فراہمی، دوسرے نمبر پر غزہ میں تمام قیدیوں کی رہائی پر توجہ اور تیسرا خطے میں دہائیوں سے جاری تنازعات کو کم کرنے کیلئے طویل مدتی حکمت عملی کے بارے میں علاقائی وعالمی شراکت داروں کیساتھ ملکر اسرائیلی اور فلسطینی قیادت کے درمیان وسیع تر بات چیت۔ اس کے علاوہ ڈیموکریٹک پارٹی کے پروگریسو ونگ کے اراکین نے انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اسرائیل کیلئے 14.3 ارب ڈالر کا پیکج لیہی ایکٹ کی خلاف ورزی ہے کیونکہ غزہ پر اسرائیل کے انتقامی حملے نے شہریوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ یہ قانون انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب سیکورٹی فورسز کو امریکی امداد کو ممنوع قرار دیتا ہے۔ ترقی پسند رکن کانگریس آندرے کارسن نے دی گارجین کو ایک ای میل میں کہا کہ مجھے بہت تشویش ہے کہ ہمارے ٹیکس دہندگان کے ڈالر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام لگایا، انہوں نے رواں ہفتے میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ہونیوالی مہلک بمباری اور اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی جانب سے سفید فاسفورس کے مبینہ استعمال کا حوالہ دیا۔ سی این این نے بروز ہفتہ رپورٹ کیا کہ صدر جو بائیڈن اور ان کے سینئر معاونین نے غزہ میں انسانی بحران اور شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کر دیا ہے۔ جو بائیڈن اور ان کی ٹیم کو خدشہ ہے کہ غزہ میں ہونیوالے مصائب ومشکلات کیخلاف عالمی سطح پر اُٹھنی والی آوازیں جلد ہی مزید شدت اختیار کر سکتی ہیں جس سے اسرائیل کو جنگ بندی کیلئے مزید بڑھتے دباؤ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔